معاہدہ جنگ بندی (یکم جنوری 1949) ceasefire Agreement 1949 | پاکستان کشمیر اور بھارت

 معاہدہ جنگ بندی (یکم جنوری 1949)

Ceasefire Agreement 1 January 1949 Kashmir Pakistan India معاہدہ جنگ بندی (یکم جنوری 1949)
Ceasefire Agreement 1949 

1948 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا پاکستان نے مسلہ کشمیر کے متحارب فریقین سے بات چیت کے بعد محاذ کشمیر پر جنگ بند کر دینے کی تجویز پیش کی چنانچہ طے پایا کہ ہندوستان اور پاکستان فی الفور جنگ بند کر دیں گے اور جنگ بندی کی نگرانی کے لیے سیز فائر لائن پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین تعینات کئے جائیں گے۔ اس کے بعد دونوں طرف سے حالات معمول پر لانے کے لیے فوجوں کی تعداد کم کی جائے گی اور جب حالات معمولی پر آ جائیں گے تو اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کر کہ کشمیری عوام سے پوچھا جائے گا کہ وہ ہندوستان سے الحاق کرنا چاہتے ہیں۔ یا پاکستان سے یا کشمیر کو آزاد اور خودمختار رکھنا چاہتے ہیں ۔


اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا پاکستان (UNCIP) کا یہ نیا فارمولا ہندوستان اور پاکستان نے تسلیم کر لیا چنانچہ 31 دسمبر 1948 کو رات کے 12 بجے محاذ کشمیر پر جنگ بند کر دی گئی اور یکم جنوری 1949 کو جنگ بندی معاہدہ پر دونوں فریقین نے دستخط کئے۔ چنانچہ 5 جنوری 1949، کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے دونوں ملکوں کے درمیان سمجھوتے کے لیے ایک قرار داد پیش کی جس کی رو سے جنگ بندی کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کشمیر آنا شروع ہو گئے ۔



جموں کشمیر میں جنگ بندی کے سوال پر پاکستانی افواج کے بعض جرنیلوں اور وزیراعظم لیاقت علی خان میں اتفاق رائے نہ ہو سکا ۔ فوجی افسروں کا موقف یہ تھا کہ جنگ بندی یا تو تین ماہ سے پہلے اس وقت ہونی چاہیے تھی جب پونچھ اور اوڑی پاکستانی فوج کے کنٹرول میں تھے ۔ ہندوستانی فوج کے جوابی حملے میں یہ علاقے پاکستان کے ہاتھ سے نکل گئے تھے۔ اب جنگ بندی کا جس وقت فیصلہ ہو تو فوجی افسران نے لیاقت علی خاں کو مشورہ دیا کہ فی الحال جنگ بندی کے معاہدے کو التواء میں رکھا جائے تا کہ دوبارہ صف بندی کر کے بہتر پوزیشن حاصل کر لی جائے لیکن لیاقت علی خان نے فوجی افسروں کا یہ مشورہ مسترد کر دیا اور جنگ بندی سمجھوتے پر دستخط کر دیئے۔

مختصر خلاصہ

کشمیر میں قبائلیوں کے حملے کے بعد جب بھارتی فوج کشمیر میں داخل ہو گئی تو پاکستانی فوج بھی اعلانیہ طور پر ریاست کشمیر میں داخل ہو گئی. بھارتی اور پاکستانی فوج میں جنگ شروع ہو گئی. ہندوستان اس صورتحال کو دیکھ کر اقوام متحدہ میں چلا گیا اقوام متحدہ نے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا پاکستان کو تشکیل کیا اور کشمیریوں کی مرضی پر چھوڑ دیا کشمیر کا فیصلہ کہ جب کشمیر میں حالات معمول پر آ جائیں گے تو کشمیر میں رائے شماری کی جائے گی ( کشمیر یعنی جموں، کشمیر، گلگت بلتستان، لداخ، چینی زیرِ انتظام کشمیر ) اور اس کے بعد کشمیری فیصلہ کریں گے کہ انھیں اپنا آزاد و خودمختار ملک بنانا ہے یا پاکستان یا بھارت کے ساتھ الحاق کرنا ہے. رائے شماری کے لیے حالات معمول پر لانا لازمی تھے اس لیے اقوام متحدہ نے دونوں ملکوں کو جنگ بندی کی پیشکش کی. 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے